غزہ میں اسرائیلی فضائی و زمینی حملے، 39 شہری جاں بحق، 50,000 افراد بنیادی سہولیات سے محروم
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق، ہفتے کے روز اسرائیلی حملوں میں کم از کم 39 افراد جاں بحق ہوئے۔ اسرائیلی فوج نے عندیہ دیا ہے کہ وہ جلد ہی غزہ شہر میں ایک نیا زمینی آپریشن شروع کرنے والی ہے، جس سے پہلے شہریوں کو وہاں سے نکلنے کی اپیل کی جائے گی۔
یہ صورتحال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ نے حال ہی میں غزہ شہر پر کنٹرول حاصل کرنے کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔ 22 ماہ سے جاری جنگ نے علاقے میں شدید انسانی بحران پیدا کر دیا ہے۔
فوجی کارروائی سے قبل، کوگاٹ (COGAT) — جو کہ اسرائیلی وزارت دفاع کا ایک ادارہ ہے — نے اعلان کیا ہے کہ اتوار سے غزہ میں خیمے اور پناہ گاہ کا سامان فراہم کیا جائے گا تاکہ شہریوں کو محفوظ علاقوں میں منتقل کیا جا سکے۔
حماس نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے غزہ شہر پر "وحشیانہ قبضے" کی تیاری قرار دیا ہے۔
ادھر، غزہ کی سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بصل نے بتایا ہے کہ زیتون کے علاقے میں صورتِ حال انتہائی خراب ہو چکی ہے۔ وہاں موجود تقریباً 50,000 افراد خوراک، پانی اور زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں، جب کہ علاقے پر شدید بمباری جاری ہے۔
غزہ میں میڈیا کی سخت پابندیوں اور زمینی حقائق تک رسائی کی مشکلات کی وجہ سے آزاد ذرائع سے جانی نقصان اور حالات کی مکمل تصدیق ممکن نہیں۔
رہائشیوں کے مطابق، غزہ شہر کے مختلف علاقوں، خاص طور پر زیتون، میں فضائی حملے اور زمینی کارروائیاں بڑھ گئی ہیں، جب کہ حماس نے اسرائیلی پیش قدمی کو "جارحیت" قرار دیا ہے۔

Comments
Post a Comment